ی سی سانگی کی بوکھلاہٹ ۔ جعلی ڈگری کیس
میں پھنسنے، اپنی تمام چالوں میں منہ کی کھانے اور کرپشن کے خلاف ممکنہ سزا کو دیکھ
کر
سانگی کے حواس ہشتہ معطل
ویسے خمسہ ہوتے ہیں مگراس کے تین حواس زیادہ
ہیں۔
رنگساز و ٹیکسی ڈرائیور اسلم، زانی، شرابی و عیاش رجسٹرار بشیرا گجر
اور چڑی مار حوالدار طارق گجر
آپ مانیں یا نہ مانیں مگر یہ تینوں افراد
سانگی کے حواس ہی ہیں۔ جن کی بنا پر سانگی اپنی نظام سقہ نما حکومت چلا رہا ہے۔ اور
تشہیر کا اتنا شوق ہے۔کہ خدا کی پناہ۔ اس کا بس نہیں چلتا ورنہ یہ پر ملازمکے
شناختی کارڈ پر بھی اپنی تصویر چھاپ دے۔ ان کو تنخواہ میں دی جانے والی رقم پر بھی
اپنے دستخط ثبت کردے اور ہر جگہ سانگی کی بلے بلے کرادے۔
اس کو اپنی اس سوچ میں
کامیابی تو ہو گئی ہے۔ مگرافسوس منفی انداز میں۔
لوگ سانگی سانگی تو کرنے لگے
ہیں مگر اس کے ظلم و ستم سے بلبلا کر۔۔۔
ایمپلائیز کے منہ پر ہمہ وقت سانگی کا
نام تو ہے مگر لعنت و ملامت کرتے ہوئے۔۔۔۔
لوگوں کی بد دعاؤں میں۔۔۔۔(کیونکہ یہ
لوگوں کی روزی ختم کرنے میں شداد و فرعون کو بھی پیچھے چھوڑ گیا ہے)
یہ کسی
انسان کو انسان نہیں سمجھتا تو اس کے کندھوں پر بیٹھے فرشتے بھی اس پر لعنت ملامت
کرتے ہونگے۔۔۔
کہ یہ لوگوں کے سامنے قرآن و حدیث کی باتیں کرتا ہے۔۔۔۔ مگر پیٹھ
پیچھے اس کے کیا کرتوت ہیں۔۔۔
نذیر سانگی کی پراجیکٹ ڈاریکٹوریٹ کے ذریعے اپنے
رشتے داروں کو نوازنے کی کوشش ناکام ہو گئی اور اپنے کرتوت سامنے آنے لگے تو پی ڈی
کو سسپینڈ کر دیا۔ اتنے پارسا تھے تو پہلے والی کرپشن کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا۔
وی سی سانگی نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے اس کے نالائق و نا اہل چمچے
یونیورسٹی اور اس کے فنڈز کو بے دردی سے کھا رہے ہیں۔ اور یونیورسٹی کو دیمک کی طرح
چاٹ رہے ہیں۔افسوس حکمرانوں کے پاس اتنی فرصت نہیں کے زرداری کی باقیات کا احتساب
اور صفایا کر سکے۔
یاد رکھو سانگی!
خدا کے ہاں دیر ضرور ہے۔مگر
اندھیر
نہیں!
دیکھتے ہیں تم اپنا ظلم کا بازار کتنی دیر تک گرم کئے رکھتے ہو!
تمہاری
ہر سازش بے نقاب ہو گی۔
اور تم اپنی سازشوں میں نہ صرف ناکام ہو گے بلکہ منہ کی
کھاؤ گے!
No comments:
Post a Comment