Wednesday, April 22, 2020

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی تاریخ کا سیاۃ دن اور اس وقت کے اسسٹنٹ رجسٹرار سکیورٹی افیسر کی لازوال بہادری کی مثال

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی پاکستان کی سب سے بڑی اور سب سے کرپٹ یونیورسٹی ہے۔ جہاں پر اللہ کے فضل و کرم سے فدوی کو پہلے باقاعدہ سکیورٹی آفیسر ہونے کا اعزاز ملا۔ فدوی نے نہ صرف مذکورہ یونیورسٹی میں سکیورٹی کے نظام کو بہتر بنایا بلکہ وہاں ہونے والی کرپشن پر پٹا ڈالنے کےئے یونیورسٹی کی انتظامیہ کو مکمل معاونت پیش کی۔ مگریونیورسٹی کا ہر افسر ہی بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر کرپشن میں ملوث تھا۔ فدوی جہاں بھی کرپشن کو پکڑتا اورثبوے ے کر اس ڈیپارٹمنٹ کے بڑے آفیسر کے پاس پہنچتا تو پتا چلتا کہ وہ افسر ہی اس کرپشن کا سرپرست ہے۔۔ اسی طرح کرتے کرتے فدوی نے جب وی سی نذیر سانگی کو ان ڈیپارٹمنٹس اور ان کے سربراہوں کی کرپشن کے کیسز بمعہ ثبوت پیش کئے تو پتا چلا کہ وہ یونیورسٹی کاسب سے بڑا کرپٹ انسان ہے۔
https://www.facebook.com/methemoosa/videos/4068729257021/
 یہ ویڈیو یونیورسٹی کے فوٹو گرافر نے اس دن بنائی تھی۔ جس دن یونیورسٹی کی یونین کے افراد اس وقت کے وائس چانسلر نذیر سانگی کے دفتر میں گھسنے کا رادہ لے کر آئے تھے ان کا پروگرام یہ تھا کہ وائس چانسلر نذیر سانگی کو مارپیٹ کر اور اس کے کپڑے اتار کر ننگا یونیورسٹی سے باہر نجککال دیں گے۔ تاکہ وہ دوبارہ یونیورسٹی میں آنے کی جرت نہ کرے۔ مگر اس وقت فدوی نے اپنے جسم پر چوٹیں کھا کر اس بدبخت اور کرپٹ وی سی کو (جس کی کرپشن اس وقت فدوی پر ظاہر نہیں ہوئی تھی۔ اور فدوی اسے ایک شریف، معصوم اور مظلوم وی سی سمجھتا تھا) کو بچایا اور یونیورسٹی کے عقبی گیٹ سے باہر نکالا۔ اور وہی وی سی کچھ عرصے کے بعد اسی یونین سے مل گیا وارفدوی کو نوکری سے نکال کر نہ صرف یونیورسٹی میں انے والی بچیوں کی عزت تار تار کی بلکہ یونویرسٹی میں ریکارڈ کرپشن کی۔۔۔۔ آج یہ ویڈیو فیس بک کی یادداشت میں دیکھی تو سارا منظر نظروں کے سامنے آگیا۔
 جو رکے تو کوہ گراں تھے ہم جو چلے تو جاں سے گذر گئے۔۔۔ اے رہ یار ہم نے تجھے یاد گار بنا دیا۔۔۔ 
محمد موسیٰ سومرو المعروف ابن انسانؔ

No comments:

Post a Comment